بنگلادیش میں عام انتخابات، ووٹنگ کے دوران 10 افراد جاں بحق

بنگلادیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد ووٹ کاسٹ کرتے ہوئے۔ فوٹو رائٹرز


ڈھاکہ: بنگلادیش میں عام انتخابات کے لیے ووٹنگ شروع ہو چکی ہے جس کے لیے ملک بھر میں 40 ہزار پولنگ اسٹیشن قائم کیئے گئے ہیں۔

عام انتخابات کے لیے سیکیورٹی کے بھی سخت انتظامات کیئے گئے ہیں جس کے لیے 6لاکھ سیکیورٹی اہلکار تعینات ہیں۔ مختلف شہروں میں ہفتےکی شام سے موبائل فون سروس بھی معطل ہے۔

خبرایجنسی کے مطابق عام انتخابات کے دوران پرتشدد واقعات میں 10 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اپوزیشن اور حکمراں جماعت کے کارکنان کے درمیان تصادم میں چھ افراد، پولیس فائرنگ سے تین افراد اور ایک پولیس اہلکار اپوزیشن کارکنان کے حملے میں ہلاک ہوا۔

عوامی لیگ کی حسینہ واجد کا بنگلادیش نیشنلسٹ پارٹی کی زیر قیادت قائم اتحاد سے سخت مقابلہ ہے، 300 نشستوں والی پارلیمان میں وزیر اعظم حسینہ واجد کو چوتھی بارحکومت بنانے کے لیے 151نشستیں درکار ہیں۔

انتخابات کا اعلان کیے جانے کے بعد سے اپوزیشن کے 15 ہزار سے زائد کارکن گرفتار ہوچکے ہیں جبکہ اپوزیشن کے 17رہنماؤں کو عدالتوں کی جانب سے نااہل قرار دیا جاچکا ہے۔

حزب اختلاف کی رہنما خالدہ ضیا بدعنوانی کے الزامات کی بنا پر جیل میں ہیں، انتخابی مہم کے آغاز کے بعد بی این پی کے ہزاروں  کارکنان کو پولیس نے گرفتار کیا تھا جس کے بعد اپوزیشن جماعتوں نے ان گرفتاریوں کو عام انتخابات پر اثرانداز ہونے کی کوشش قرار دیا تھا۔

اپوزیش جماعتوں کی جانب سے موجودہ وزیر اعظم حسینہ واجد کی حکومت پر مخالفین کو خاموش کروانے اورمختلف قوانین  کے ذریعے آزادی صحافت پر پابندیاں لگانے کے الزامات بھی عائد کیے جاتے رہے ہیں۔

گزشتہ روز  بنگلہ دیش میں انتخابات سے پہلے ہائی سپیڈ موبائل انٹرنیٹ سروسز کی رفتار کم کر دی گئی تھی۔ غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق بنگلہ دیش ٹیلی کمیونیکیشن ریگولیٹری کمیشن (بی ٹی آر سی) کی طرف سے انٹرنیٹ کی رفتار کم کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔

واضح رہے کہ بنگلہ دیش میں 6 نومبر سے 6 کروڑ لوگ 3G اور 4G موبائل انٹرنیٹ استعمال کر رہے ہیں۔


متعلقہ خبریں