کے الیکٹرک کی مبینہ غفلت، چار سالہ بچی کرنٹ لگنے سے چل بسی

سنگین غفلت پر کے الیکٹرک کے خلاف کارروائی کی جائے، والد حلیمہ—اسکرین شاٹ۔


کراچی میں کے الیکٹرک کی مبینہ غفلت ایک اور جان لے گئی۔ کورنگی زمان ٹاؤن میں گھر کے باہر کھیلتی چار سالہ حلیمہ بجلی کے ٹوٹے ہوئے تار سے کرنٹ لگنے سے چل بسی۔

حلیمہ کے والد دین محمد کے مطابق انہوں نے اپنی بیٹی کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکی۔

انہوں نے کہا کہ تدفین کے بعد قانونی کارروائی کے لیے زمان ٹاؤن پولیس سے رجوع کیا تو پولیس حیلے بہانے کرتے ہوئے ہم سے ہی کے الیکٹرک کے خلاف ثبوت مانگنے لگی۔

والد نے مطالبہ کیا کہ سنگین غفلت پر کے الیکٹرک کے خلاف کارروائی کی جائے۔

ہم نیوز کے مطابق کرنٹ دوڑتے ٹوٹے ہوئے تاروں کو رہائشی علاقے میں نظر انداز کرنے والے کے الیکٹرک عملے کو بچی کی ہلاکت کی اطلاع ملی تو فوری پہنچ کر علاقے سے ٹوٹے ہوئے تاروں کا صفایا کردیا ۔

اس سے قبل کراچی میں احسن آباد کا رہائشی بچہ محمد عمر اور سرجانی ٹاؤن کا 8 سالہ حارث کے الیکٹرک کی غفلت کا شکار ہو کر بازوں گنوا چکے ہیں۔

25 اگست 2018 کو کراچی کے علاقے احسن آباد میں کرنٹ لگنے سے آٹھ سالہ عمر بری طرح جھلس گیا تھا جس کے سبب بچے کے دونوں ہاتھ کاٹنے پڑے تھے۔

16 نومبر 2018 کو سات سالہ خضر جان کے الیکٹرک کی مبینہ غفلت کے باعث جان کی بازی ہار گیا۔ خضر اشرف گوٹھ کا رہائشی تھا اور اپنے نانا کے گھر فیصل ٹاؤن ملنے آیا تھا۔


متعلقہ خبریں