پاکستان پیپلز پارٹی نےگزشتہ روز شمالی وزیرستان میں پیش آنے والے واقعے کے حوالے سے مشترکہ پارلیمانی و قبائلی جرگہ بنانے کی تجویز دے دی ہے۔ پیپلزپارٹی کیطرف سے کہا گیاہے کہ حقائق کی تہہ تک پہنچنے کے لیے پارلیمانی وفد قبائلی عمائدین کے ہمراہ علاقے کا دورہ کرے۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل نیئر بخاری نے کہا کہ وزیراعظم اور وزیر داخلہ کہیں چُھپ کے بیٹھے ہوئے ہیں، واقعہ وفاقی حکومت کی نااہلی اور ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہریوں اور فورسز کے درمیان غلط فہمیاں ملکی مفاد میں نہیں ہیں۔ خیبر پختونخوا میں ضم شدہ اضلاع کی ترقی اور عوام کی خوشحالی کے لئے امن ناگزیر ہے۔ امن کی خاطر فورسز اور شہریوں نے جان و مال کی بے شمار قربانیاں دی ہیں۔
نیئر بخاری نے کہا کہ انتشار اور نفاق ملک و ملت کے لئے خطرناک ہے۔ صورتحال مزید خراب ہونے سے بچانے اور تناؤ کو کم کرنے کے لئے فوری اقدامات کرنا ہونگے قانون کو ہاتھ میں لینے کی کسی کو اجازت نہیں ہونی چاہیے۔
دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف کے چیف آرگنائزر سیف اللہ خان نیازی کا کہنا ہے کہ قومی سلامتی کے معالات میں ہم افواجِ پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کسی کو اجازت نہیں ہونی چاہئے کہ لوگوں کو اشتعال دلوائے یا قانون کو ہاتھ میں لینے کی کوشش کرے،قبائلی عوام کے حق کیلئے اٹھنے والی پہلی توانا آواز عمران خان کی ہے۔
یہ بھی پڑھیے:اپوزیشن کا شمالی وزیرستان واقعے کے حقائق سامنے لانے کا مطالبہ