لاہور:لاہور بائی کورٹ بار کے سالانہ انتخابات کے نتائج جاری ہوگئے ہیں۔ انڈیپینڈنٹ گروپ کے انوار الحق پنوں نے صدارت کی عہدے پر کامیابی حاصل کرلی ہے۔
نتائج کے مطابق صدر لاہور ہائی کورٹ بار کی نشست پر انڈیپینڈنٹ گروپ کے انوار الحق پنوں نے 3648 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کرلی ہے.
مخالف امیدوار چوہدری شاہد بٹر 2949 اور آذر لطیف خان 1164 ووٹ حاصل کرسکے ہیں۔
نائب صدر کی نشست پر چوہدری نور سمند خان 2947 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے ہیں جب کہ مسعود گجر 1726، شائستہ قیصر 1583، راشد علی وینس 1469 ووٹ حاصل کرسکے ہیں۔
سیکریٹری جنرل کے لیے حسن اقبال وڑائچ 4724 کامیاب قرار پائے جب کہ مخالف امیدوار فیاض احمد رانجھا نے 2989 ووٹ حاصل کیے ہیں۔
فنانس سیکریٹری کی نشست پر حافظ اللہ یار سپرا 2594 ووٹوں کے ساتھ پہلے نمبر پر رہے ہیں۔
لاہور ہائی کورٹ بار کے سالانہ انتخابات میں بائیو میٹرک سسٹم کے تحت ووٹ کاسٹ کیے گئے۔
سابق گورنر پنجاب سردار لطیف کھوسہ، جماعت اسلامی کے رہنما فرید احمد پراچہ نے بھی اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔
چیئرمین الیکشن بورڈ کی طرف سے ضابطہ اخلاق تیار کیا گیا تھا جس میں ووٹنگ کے دوران امیدواروں کو کارڈز تقسیم کرنے اور ووٹروں سے ووٹ مانگنے کی اجازت نہیں تھی۔
بار کے انتخابات کی کل چار نشستوں کیلئے 14 امیدوار میدان میں تھے۔ صدر کی نشست پر انڈیپینڈنٹ گروپ کے انوار الحق پنوں، پروفیشنل گروپ کے شاہد بٹر اور لطیف خان میدان میں تھے۔
نائب صدر کے لیے مسعود گجر، راشد وینس، نور سمند خان اور شائستہ قیصر مدمقابل تھے جب کہ سیکریٹری کے عہدے پر حسن اقبال وڑائچ اور محمد فیاض رانجھا میں مقابلہ تھا۔
سیکیورٹی خدشات کے باعث ووٹنگ کے دوران ہائی کورٹ کے تمام دروازوں کو بند رکھا گیا تھا۔ ووٹرز کی پولنگ بوتھ تک رسائی کے لیے مسجد گیٹ اور ٹرنر روڈ گیٹ کو استعمال کیا گیا۔
ہائیکورٹ بار کے ووٹرز کو پارکنگ ایریا سے پولنگ بوتھ تک لانے کیلئے شٹل سروس بھی چلائی گئی تھی۔