راؤ انوار کا ایک اور خط سپریم کورٹ کو موصول

راؤ انوار کا ایک اور خط سپریم کورٹ کو موصول | urduhumnews.wpengine.com

اسلام آباد: کراچی میں جعلی پولیس مقابلوں کے ملزم راؤ انوار کا ایک اور خط سپریم کورٹ کو موصول ہوا ہے۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ خط جعلی ہے یا اصلی، تاہم اسے فائل کا حصہ بنا دیا ہے۔

بدھ کو راؤ انوار کے جعلی مقابلے کا نشانہ بننے والے نقیب اللہ قتل کے ازخود نوٹس کیس کے دوران آئی ایس آئی اور ایم آئی نے لوکیشن رپورٹ پیش کی۔

عدالت عظمی نے آئندہ سماعت کے لئے جمعہ 16 مارچ کا دن مقرر کرتے ہوئے کہا ہے کہ راؤ انوار کے فرار کی فوٹیج عدالت میں چلائی جائے گی۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ راؤ انوار نے اپنے خط میں بینک اکاؤنٹس کھولنے اور میڈیا سے گفتگو کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا۔

سابق پولیس افسر راؤ انوار فاٹا سے تعلق رکھنے والے نوجوان نقیب اللہ محسود کو کراچی میں قتل کرنے کے ملزم ہیں۔ واقعہ کی تحقیق کرنے والی پولیس کمیٹی نے تصدیق کی تھی کہ نقیب اللہ کو جعلی پولیس مقابلے کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

قبل ازیں پولیس مقابلے کے بعد راؤ انوار اور ان کی ٹیم نے دعوی کیا تھا کہ نقیب اللہ محسود دہشت گرد ہے اور کالعدم جماعت سے تعلق رکھتا ہے۔ نقیب اللہ کے ساتھ مارے گئے نوجوانوں کے متعلقین بھی انصاف کے منتظر ہیں۔


متعلقہ خبریں