امریکا نے بھارت سے اقلیتوں کے حقوق کے احترام کا مطالبہ کر دیا


واشنگٹن: امریکا نے بھارت سے اقلیتوں کے حقوق کے احترام کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکا بھارت کے شہریت سے متعلق متنازع قانون اور ملکی صورتحال کا جائزہ لے رہا ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ  نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بھارت اقلیتوں کے حقوق کا احترام کرے۔ بھارت مذہبی آزادی کا احترام اور اقلیتوں سے یکساں سلوک کرے۔

دریں اثناء بھارت میں شہریت کے متنازعہ اور مسلم مخالف قانون کے خلاف مظاہروں اور کریک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے۔

مسلم مخالف ہندو نواز متنازع بل پر مودی اور امیت شاہ کے خلاف پورا بھارت نعروں سے گونجنے لگا۔ دہلی، ممبئی، حیدرآباد اور کولکتہ سمیت کئی علاقوں میں ریلیاں نکالی جا رہی ہیں۔

ظلم اور فسطائیت کے خلاف کھڑی ہونے والی بہادر عائشہ اور لدیدہ نے حق کی لڑائی میں نئی جان بھر دی ہے۔ ظلم اور فسطائیت کے خلاف کھڑی ہونے والی بہادر لڑکی مزاحمت کا استعارہ بن گئی ہے۔

اپنے دوست کو پولیس کے غنڈوں سے بچاتی بائیس سالہ عائشہ اور لدیدہ کا کہنا تھا کہ پولیس نے جب ان پر دھاوا بولا تب وہاں  مظاہرین نہیں تھے ۔ ان کے مطابق پولیس نے آتے ہی انہیں باہر نکلنے کے لیے دھمکانا شروع کر دیا۔

کیرالا کے طالبعلم کا کہنا تھا کہ وہ اور اس کے ساتھی کسی احتجاج کا حصہ نہیں تھے۔ مسجد میں نماز پڑھنے کے لیے آئے لیکن پولیس نے انہیں پکڑ کر تشدد شروع کر دیا۔

بھارت میں مسلمانوں کے خلاف متنازعہ سٹیزن بل پر ملک  بھر میں احتجاج جاری ہے۔ نسل پرست اقدامات کے باعث نریندر مودی کو ہٹلر سے تشبیہہ دے دی گئی ہے۔

متنازعہ بل کے خلاف احتجاج کرنے والوں پر بھارتی پولیس کی طرف سے تشدد اور پکڑ دھکڑ میں شدت آ گئی ہے۔ پولیس نے پر امن مظاہرین کو پرتشدد دکھانے کے لیے بسوں کو آگ لگانا شروع کر دی۔ دہلی پولیس کی بس پر پٹرول چھڑکنے کی ویڈیو نے سوشل میڈیا پر تہلکہ مچا دیا ہے۔

بھارت میں انتہا پسندی کی نئی لہر نے مسلمانوں کا جینا محال کر دیا۔ مسلمانوں کو دن دہاڑے سڑکوں پر تشدد کا نشانہ بنایا جانے لگا۔ مشرقی ریاست آسام میں شروع ہونے والے مظاہروں میں چھ افراد ہلاک جبکہ کئی زخمی ہو چکے ہیں۔

تشدد کے شکار بھارتی شہری محمد مصطفی نے ٹوٹے ہوئے ہاتھوں کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ پولیس نے مارنے سے پہلے کہا کہ کلمہ پڑھ لو وہ یہ پیغام دینا چاہتے تھے کہ ہمیں مارنے کا حکم آ چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی ریاست مغربی بنگال نے اعلان بغاوت کر دیا

مصطفی نے یہ بھی کہا کہ مارتے ہوئے یہ سوال کیا جاتا ہے کہ مودی اور امت شاہ سے کیا مسئلہ ہے۔

دریں اثناء بھارتی ریاست مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بینرجی بھی متنازع شہریت قانون کے خلاف بولتے ہوئے کہا کہ اگر وفاقی حکومت میں ہمت ہے تو وہ ان کی حکومت ختم کردے۔

احتجاجی مارچ کے دوران ان کا کہنا تھا کہ بنگال میں متنازع شہریت قانون ان کی لاش پر سے گزر کر ہی نافذ ہوگا۔ ممتا بینرجی نے کہا کہ یہ کوئی مذہب کی بنیاد پر لڑائی نہیں ہے، بلکہ جو ٹھیک ہے اس کے لیے لڑائی ہے۔

بنگلا دیش کی اپوزیشن پارٹی نے بھی این آر سی قانون کو ملکی خود مختاری کیخلاف قرار دیدیا ہے۔


متعلقہ خبریں