اے سی ڈسکہ نے عارضی پناہ گاہ کو تالے لگا دیے


سیالکوٹ: اسسٹنٹ کمشنر ڈسکہ نے وزیراعظم عمران کی جانب سے بے گھر افراد کے لیے بنائے جانے والے عارضی پناہ گاہوں کا خواب مٹی میں ملا دیا ہے۔

اسسٹنٹ کمشنر سیالکوٹ نے وزیراعظم کی ہدایت پر ڈسکہ اسپتال میں بنائی جانے والی عارضی پناہ گاہ کو افتتاح کے اگلے ہی روز تالے لگاکر بستر غائب کردیے ہیں۔

عارضی پناہ گاہ کو تالہ لگنے کے بعد ڈسکہ میں بے گھر افراد اور بچے کچرے کے ڈھیر سے کھانا کھا کر پیٹ کی آگ بجھانے میں مجبور ہوگئے ہیں۔

مستحق بچے اور عمر رسیدہ افراد کچرے کے ڈھیر سے کھانا کھانے کے بعد شدید سردی میں چھت کی تلاش میں دھکے کھانے پر مجبور ہوگئے ہیں۔

گزشتہ روز اے سی ڈسکہ نے سول اسپتال ڈسکہ میں ایک سو اناسی مرد و خواتین کے لیے عارضی  پناہ گاہ کا افتتاح کیا تھا۔ عارضی پناہ گاہ کا افتتاح کر کے پنجاب حکومت اور وزیراعظم کو سب اچھا کی رپورٹ دے دی گئی تھی۔

ہم نیوز سیالکوٹ کے بعد ڈسکہ میں پناہ گاہ کے ڈرامے کے حقائق منظر عام پر لے آیا۔ ایک روز کے لیے پناہ گاہ میں لگائے جانے والے بستر اور کمبل غائب کردیے گئے ہیں۔

رابطہ کرنے پر اے سی ماریہ جاوید نے دعویٰ کیا کہ ڈسکہ پناگاہ کے اندر شارٹ سرکٹ ہوا ہے اس لیے عارضی طور پر بند کیا گیا ہے۔ ایک دو دن میں مرمت کا کام مکمل ہوجائے گا اور پناہ گاہ کو کھول دیا جاے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کسی نے سیالکوٹ عارضی  پناہ گاہ میں شارٹ سرکٹ کی وجہ سے آگے لگتے دیکھی نہ کہیں پر کوئی کام ہورہا ہے۔


متعلقہ خبریں