اسلام آباد: سنٹرل ڈویپلمنٹ ورکنگ پارٹی (سی ڈی ڈبلیو پی) نے کراچی سے پشاور تک 1872 کلومیٹر طویل ریلوے ٹریک ایم ایم ون پروجیکٹ منظور کرلیا ہے۔
چیئرمین سی پیک اتھارٹی جنرل ریٹائرڈ عاصم سلیم باجوہ نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ منصوبے پر7 ارب 20 کروڑ ڈالر لاگت آئے گی۔
CDWP approved&recommended ML-1 project to ECNEC with cost US$ 7.2 Billion.Project scope includes dualisation &Up gradation of 1872 km Railway track from Peshawar to Karachi, Up grade Walton Academy&build Dry Port at Havelian.Big milestone for 2nd phase.#cpec #CPECMakingProgress
— Asim Saleem Bajwa (@AsimSBajwa) June 6, 2020
چیئرمین سی پیک اتھارٹی کے مطابق سی ڈی ڈبلیو پی کی سفارشات قومی اقتصادی کونسل کی انتظامی کمیٹی (ایکنک) کو بھجوادی گئی ہیں.
عاصم سلیم باجوہ کا کہنا ہے کہ منصوبے کے تحت کراچی سے پشاور1872 کلو میٹر ریلوے ٹریک کو ڈبل کیا جائیگا۔ منصوبے کے تحت والٹن اکیڈمی کو بھی اپ گریڈ کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ منصوبے کے تحت حویلیاں میں ڈرائی پورٹ بھی قائم کیا جائیگا۔ منصوبہ اقتصادی راہداری کے دوسرے مرحلے کا سنگ میل ہے۔
فروری میں اسلام آباد میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا تھا کہ جب تک ایم ایل ون منصوبہ نہیں بنے گا ریلوے ٹھیک نہیں ہو سکتی۔
مزید پڑھیں: ایم ایل ون منصوبے کے ٹھیکے ریلوے ملازمین کو ملیں گے، شیخ رشید
انہوں نے کہا تھا کہ جو لوگ کہتے تھے کہ سی پیک دفن ہو گیا ہے، ان کو آج مایوسی ہوئی، 5 سال میں ایم ایل ون مکمل ہو جائے گا۔
خیال رہے کہ 18 اپریل 2019 کو پاکستان اور چین کے درمیان ریلوے کے معاہدے ایم ایل ون پر دستخط ہوئے تھے۔
وزیراعظم عمران خان اور چین کے وزیر اعظم لی کی چیانگ کی موجودگی میں وزیر ریلوے شیخ رشید احمد اور چینی وزیر ریلوے نے ایم ایل ون معاہدے پر دستخط کیے تھے۔
معاہدے پر دستخط کے بعد گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہا تھا کہ آج پاکستان میں ریلوے کی تاریخ کا بڑا دن ہے۔ ایم ایل ون منصوبے کے تحت پشاور سے کراچی تک ڈبل ٹریک بنایا جائے گا جب کہ نئے ٹریک پر ٹرین کی اسپیڈ کم از کم 160 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار ہو گی۔
انہوں ںے کہا تھا کہ 13 سال پہلے میں نے ہی اس منصوبے کی فیزیبلیٹی رپورٹ پر دستخط کیے تھے۔