اسلام آباد: سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ ہمیں پتا تھا قومی احتساب بیورو (نیب) مارشل لا کا قانون ہےلیکن ہم سے غلطی ہوئی کہ اسےختم نہیں کر سکے۔
انہوں نے یہ بات اسلام آباد کی احتساب عدالت میں ذرائع ابلاغ(میڈیا) کے نمائندوں سےغیررسمی بات چیت کے دوران کہی ۔
سابق وزیراعظم نے کہا نیب تحقیقات کرے کہ چیف جسٹس کو پہلے سیکرٹری لااور پھر جج کیسے بنایا گیا؟
انہوں نےکہا عوام، سول سوسائٹی، وکلابرادری اور قانون نافذ کرنے والے ادارے سب اس بات پرمتفق ہیں کہ عدلیہ میں ریفارمز(اصلاحات) ہونی چاہیں۔
نوازشریف کا کہنا تھا کہ عدلیہ ہمارا کس طرح خیال رکھ رہی ہے وہ پچھلے آٹھ ماہ سے سب کے سامنے ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اربوں کھربوں کا الزام لگایا لیکن آج تک کچھ بھی ثابت نہیں ہوسکا۔
پی ایم ایل (ن) کے سابق صدر نے دعویٰ کیا کہ پاکستان کی تاریخ میں کسی کے خلاف ایسے کیسز نہیں بنے جس طرح ہمارے خلاف بنائے گئے۔
انہوں نے کہااگر ہم نے کرپشن کے ذریعے اثاثے بنائے ہیں توالزام ثابت کریں اوراگر کرپشن کا معاملہ نظرنہیں آتا تو یہ سلسلہ ختم ہونا چاہیے۔
اس موقع پر موجود نواز شریف کی صاحبزادی مریم نوازنے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ نئے ثبوتوں کے مطابق بجلی کے بلوں اورلینڈ رجسٹری سمیت کسی میں بھی میرا اورمیرے بھائیوں کا نام نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف سے سیکیورٹی واپس لینے کا نہیں کہا لیکن اس کے باوجود ہمارے گھر سے کیمرے، بیریئرز اور سیکیورٹی واپس لے لی گئی ہے۔