سیؤل: شمالی کوریا کے صدر کم جونگ جنوبی کوریا پہنچ گئے۔
کم جونگ 1953 کی کورین جنگ کے بعد جنوبی کوریا کا دورہ کرنے والے پہلے صدر ہیں۔
جنوبی کوریا کے صدر مون جے نے معزز مہمان کا استقبال کیا۔
شمالی کوریا اور جنوبی کوریا کے صدور کے مابین ملاقات کا پہلا دور سرحدی علاقے ٹروس میں ہوا۔
طے شدہ پروگرام کے تحت دونوں صدور کے مابین ملاقات کا دوسرا دور سہہ پہر میں ہوگا۔
شمالی کوریا کے صدر کم جونگ ان نےاپنی جنوبی کوریا آمد کو امن کے نئے دور کا آغاز قرار دیا ہے۔
انہوں نے ’پیس ہاؤس‘ میں کتاب پر لکھا ’ایک نئی تاریخ اب شروع ہو رہی ہے، نئی تاریخ کا آغاز اور امن کا دور۔’
جنوبی کوریا کے صدرمون جے نے کم جونگ کی آمد کوایک جرات مندانہ اقدام قراردیا۔
دونوں صدور ملاقات میں شمالی کوریا کے جوہری ہتھیاروں کو ترک کرنے کے موضوع پر بھی بات کریں گے۔
کم جونگ نے آمد کے بعد کہا کہ وہ خلوص دل سے جنوبی کوریا کے ساتھ باہمی دلچسپی کے امور پہ تبادلہ خیال کرنا چاہتے ہیں تاکہ دیرپا امن قائم ہو سکے۔
شمالی کوریا کے صدر کا کہنا تھا کہ ہمیں ماضی کی غلطیوں کو نہیں دہرانا چاہیے۔
انہوں نے تسلیم کیا کہ ماضی میں ہونے والے معاہدوں پر عملدرآمد نہیں کیا گیا۔
جنوبی کوریا کے صدر مون جے نے کم جونگ کوخوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ قیام امن کے لئے پوری دنیا کی نظریں ہم پر مرکوز ہیں۔
دورے میں کم جونگ ان کی ہمشیرہ کم یو جونگ اورسابق انٹیلجنس چیف کم یونگ چول بھی اپنے صدر کے ہمراہ ہیں۔