اسلام آباد: سپریم کورٹ نے قومی احتساب بیورو (نیب) سے زیر التوا مقدمات کی فہرست طلب کر لی۔
سپریم کورٹ نے بینک ڈیفالٹرز کے خلاف نیب کارروائیوں سے متعلق مقدمات کو یکجا کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے نیب سے سپریم کورٹ میں زیر التوا مقدمات کی فہرست طلب کر لی۔
وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ نیب کے باعث اسٹیٹ بینک اور نجی بینک رقم سیٹلمنٹ سے ہچکچا رہے ہیں۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ بینک کو تو اپنے پیسے چاہیئیں اور اگر کوئی نادہندہ نیب کے ڈر سے رقم واپس کرنا چاہتا ہے تو نیب رکاوٹ نہ ڈالے۔
نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ بینک نادہندہ کی حقیقت جاننے کے لیے فورم سے متعلق مقدمات زیر التوا ہے۔
جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ یہ نجی سلک مل مالکان ہیں کوئی عوامی عہدیداران نہیں ہیں اور کاروباری حضرات کو نقصانات ہو جاتے ہیں۔ نیب کا کام تو صرف فراڈ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گلگت بلتستان کیلئے کچھ نہ کرنے والوں کو ووٹ کیسے ملتے ؟ شبلی فراز
جسٹس قاضی محمد امین نے ریمارکس دیے کہ اس کیس میں تو گھر کی عورتیں بھی شامل ہیں جبکہ جان بوجھ کر بینک ڈیفالٹرز بننے سے متعلق سپریم کورٹ فیصلہ کر چکی ہے۔
سپریم کورٹ نے بینک اور ڈیفالٹرز کو ضروری کارروائی 15 روز میں مکمل کرنے کی ہدایت کر دی۔