سینیٹ کا الیکشن پہلے کرالیں یا بعد میں حکومت نہیں بچاسکتے، مریم نواز


لاہور: پاکستان مسلم لیگ نواز کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ حکومت سے بات چیت ہونی چاہیے اور نہ ہوگی، حکومت کو ہرصورت گھر جانا پڑے گا۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ پاکستان ڈیموکریٹک مومنٹ (پی ڈی ایم) کی حکمت عملی کا فیصلہ میٹنگ کے بعد ہوگا. سینیٹ الیکشن سے متعلق پی ڈی ایم فیصلے کرے گی.سینیٹ کا الیکشن پہلے یا بعد میں کرالیں، حکومت کو نہیں بچا سکتے.

ن لیگی رہنما مریم نواز نے کہا کہ ناکام حکومت عوامی گھیرے میں آتی ہے تو ہتھکنڈوں پر اتر آتی ہے۔ ان کو سمجھ آگئی ہے کہ حکومت کے دن تھوڑے ہیں۔ جو بھی ہتھکنڈے اپنالیں آپ کو گھر تو جانا پڑے گا۔

مریم نواز نے کہا کہ اداروں کو سیاست میں گھسیٹا گیا۔ اچانک ایسا کیا ہوگیا کہ حکومت کو ایک ماہ پہلے الیکشن کرانا پڑ گئے۔ اب آپ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے چیئرمین بن بیٹھے ہیں۔ آپ نے کس حیثیت میں سینیٹ الیکشن ایک ماہ پہلے کرانے کا فیصلہ کیا؟ کیا آپ کو کسی نے نہیں بتایا کہ آپ الیکشن کے اعلانات نہیں کرسکتے؟

انہوں نے کہا کہ سینیٹ میں شو آف ہینڈ ز کے خلاف نہیں ہوں۔ چیئرمین سینیٹ کے الیکشن کو ہم نے چیلنج کیا تھا، تب آپ کو شو آف ہینڈ یاد نہیں آیا؟ جب آپ کو اپنی حکومت جاتی نظر آرہی تو آپ کو شو آف ہینڈ یاد آگیا۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ آئینی ترمیم کرنا پارلیمنٹ کا کام ہے۔ سپریم کورٹ ترمیم نہیں کرسکتی، صرف قانون کی تشریح کرسکتی ہے۔ ذاتی مفاد کے لیے آئین کا حلیہ نہیں بگاڑا جاسکتا۔

مزید پڑھیں: پی ڈی ایم تحریک پر وزیراعظم اور آرمی چیف رابطے میں ہیں، شیخ رشید

انہوں نے کہا کہ قوم کی نظریں الیکشن کمیشن آف پاکستان پر ہیں۔ الیکشن کمیشن آئینی ادارہ ہے اسے آئین کے مطابق چلنا چاہیے۔ فارن فنڈنگ کیس پاکستان کا تاریخی کیس ہے۔ آئین میں ترمیم کی ضرورت ہے، آرڈیننس کے ذریعےبلڈوز نہیں کرسکتے۔ الیکشن کمیشن جعلی اقدامات کومانتا ہے تو قوم سمجھے گی آپ جانبدار ہیں

ن لیگی رہنما مریم نواز نے کہا کہ چیئرمین الیکشن کمیشن آف پاکستان کسی غیر آئینی اور غیر قانونی اقدام کو نہ مانے۔

انہوں نے کہا کہ نیب کے چیئرمین کا نام عمران خان ہے۔  پی ڈی ایم کے جلسے والے دن جو تصاویر جاری کیں ان کے پیچھے عمران خان کا خوف جھلک رہا تھا۔ عمران خان الیکشن کمیشن کے چیئرمین خود بن بیٹھے ہیں۔ سینیٹ الیکشن کراناالیکشن کمیشن کاکام ہے۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ وزیراعظم سینیٹ الیکشن کاایک ماہ پہلے اعلان نہیں کرسکتے۔ آپ نے اداروں کا حلیہ بگاڑنے کا ٹھیکہ لے لیا ہے۔ سپریم کورٹ کو سینیٹ الیکشن میں کیوں گھسیٹا جارہا ہے؟ آپ کو اپنے ارکان پر اعتبار نہیں، اب شوآف ہینڈ نظرآگیا۔ اپنےذاتی مفاد کیلئےسپریم کورٹ کو استعمال کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن متحد ہے اور رہے گی۔ ہم کیا قانونی اقدامات لیں گے اس کا پی ڈی ایم پلیٹ فارم سے فیصلہ کریں گے۔ حکومت نے مسلم لیگ ن کو تورڑنے کی کوشش کی۔

ایک سوال کے جواب میں مریم نواز نے کہا کہ کہاں لکھا ہے کہ دل کا مریض پیزا نہیں کھا سکتا؟۔ ویڈیوز کبھی دفن نہیں ہوتی،جب میاں صاحب صحیح سمجھے گے سامنے لائیں گے۔

مریم نواز نے کہا کہ لاہور جلسے کی چیخیں آج تک سنائی دے رہی ہیں۔ لاہور جلسے پر ایم پی ایز اور ایم این ایز کو بلا کر شاباش دی۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے گڑھی خدا بخش آنے کی دعوت دی۔


متعلقہ خبریں