شعبہ تعمیرات میں سرمایہ کاری کرنے والوں سے ذرائع آمدن نہیں پوچھے جائیں گے، وزیراعظم


اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ تعمیرات کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنے والوں سے ذرائع آمدن نہیں پوچھے جائیں گے۔

سال 2020 کے اختتام پر قوم سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے تعمیراتی شعبے کو نئے سال کا تحفہ دے دیا اور کہا کہ فکسڈ ٹیکس رجیم 31 دسمبر 2021 تک برقرار رہے گی۔ پراپرٹی میں سرمایہ کاری کرنے والوں سے آمدن کے ذرائع بھی نہیں پوچھے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے سرمایہ کاروں کو 30 جون2021  تک چھوٹ دے گی۔ پراپرٹی خریدنے والوں سے 31 مارچ تک ذرائع آمدن نہیں پوچھے جائیں گے۔ 30 ستمبر 2023  تک منصوبے مکمل کرنے کی حد میں بھی ایک سال کی توسیع کردی گئی ہے۔

انہوں نے کہا  کہ پنجاب میں 163 ارب روپے کے تعمیراتی منصوبے شروع ہوچکے ہیں۔ 186 ارب روپے کے پراجیکٹس ایف بی آر پورٹل پر رجسٹر ہوچکے ہیں۔ پنجاب میں اڑھائی لاکھ نوکریوں کے مواقع پیدا ہوں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ تعمیراتی شعبے کو ہم نے بہت سے پیکجز دیے  ہیں۔ تنخواہ دار طبقے کیلئے کم لاگت تعمیراتی منصوبوں کے حوالے سے بھی پیکج دیا ہے۔ بینکوں نے 378 ارب روپے تعمیراتی شعبے کیلئے مختص کیا ہے۔

مزید پڑھیں: کورونا کے باوجود معیشت سے متعلق اچھی خبر ہے، وزیر اعظم

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ تعمیراتی شعبے کے فکسڈ ٹیکس رجیم میں 31 دسمبر 2021 تک توسیع کردی۔ تعمیراتی شعبے کے فروغ سے پنجاب میں 15000 ارب کی اقتصادی سرگرمیاں شروع ہوں گی۔ کم لاگت مکانات کیلئے 5 سے7فیصد کی شرح پر قرضے دیئے جائیں گے،

انہوں نے کہا کہ تمام بڑے شہروں کے نئے ماسٹر پلان بنائیں گے۔ ۔ ماسٹر پلان سے سیوریج اور پانی کی فراہمی میں حائل رکاوٹوں جیسے مسائل حل ہوں گے۔ منصوبوں سے روزگار کے لاکھوں مواقع پیدا ہوں گے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ 5 مرلے کے گھر پر 5 فیصد سے زیادہ سود نہیں ہوگا۔ پہلے ایک لاکھ گھروں پر 3 لاکھ روپے گرانٹ ملے گی۔ کراچی، لاہور،اسلام آباد کی اگست تک زمینوں کی ڈجیٹائزیشن ہوجائے گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ کورونا کے باوجود ہم نے شعبہ تعمیرات کو کھولنے کا فیصلہ کیا۔ کنسٹرکشن سیکٹر کو کھولنے کی وجہ سے معیشت کو سہارہ ملا۔ 1960 کے بعد پہلی حکومت ہے جس نے انڈسٹری پر زیادہ توجہ دی۔ کنسٹرکشن سیکٹر میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کی کوشش کریں گے۔

 


متعلقہ خبریں