نیو اسلام آباد ایئرپورٹ کو انتظامی مسائل کا سامنا

اسلام آباد ایئرپورٹ کی تعمیر میں ایک اور بےضابطگی کا انکشاف

فوٹو: فائل


اسلام آباد: نیواسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا انتظام سنبھالنے میں سول ایوی ایشن اتھارٹی کو مشکلات کا سامنا ہے۔

نئے تعمیرشدہ ایئرپورٹ کی دیکھ بھال کے لیے دو سو سے زائد افسران اسلام آباد پہنچ گئے ہیں جنہیں جڑواں شہروں کے فائیو اسٹار ہوٹلز میں ٹھہرایا گیا ہے۔ سول ایوی ایشن اتھارٹی کو ٹی اے ڈی اے کی مد میں دو سے ڈھائی کروڑ روپے دینے پڑیں گے۔ اس سب کے باوجود بدانتظامی کے باعث مسافروں کو بہت پریشانی کا سامنا ہے۔

دیگر اسٹیشنز سے آنے والوں میں ڈپٹی ڈائریکٹرز، اسسٹنٹ ڈائریکٹرز اور جوائنٹ ڈائریکٹرزکی سطح کے افسران شامل ہیں۔ عامرمحبوب، نادرشفیع ڈار، طارق محمود، سید آصف علی، نثاراحمد بروہی، ملک مظہر، فرح حسین بسمہ سمیت سول ایوی ایشن کے دیگر اہم افسران بھی شامل ہیں۔ ملتان اور لاہور کے ایئرپورٹ منیجرز اورسول ایوی ایشن کے ڈائریکٹرز بھی اسلام آباد پہنچ چکے ہیں۔

اسلام آباد میں محکمہ سول ایوی ایشن کے افسروں کے اس غیرمعمولی اکٹھ کے باعث ملک کے دیگر اہم ہوائی اڈوں پر افسران موجود نہیں ہیں۔

نیواسلام آباد ایئرپورٹ کے افتتاح کا پہلا اعلان گزشتہ سال 14 اگست کو ہوا لیکن اس پرعمل نہ ہوسکا۔ حکومت کی جانب سے مختلف تاریخیں دیے جانے کے بعد آخرکار یکم مئی کو وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی نے اس کا اففتاح کیا تھا۔ ابھی تک اس ایئرپورٹ کے نام کو حتمی شکل نہیں دی جا سکی۔

گزشتہ سال جولائی میں سابق وزیراعظم نواز شریف نے نام تجویز کرنے کے لئے کابینہ کمیٹی تشکیل دی تھی جس کے سربراہ پورٹ اینڈ شپنگ کے وزیر میر حاصل خان بزنجو تھے۔ کمیٹی کے دیگر اراکین میں  وزیراعظم کے مشیرعرفان صدیقی، وزیراطلاعات مریم اورنگزیب اوربیرسٹر ظفراللہ خان  شامل تھے۔ تاہم اس تمام عرصے میں کمیٹی کا ایک بھی اجلاس نہ ہوسکا۔


متعلقہ خبریں