25 جولائی 2018 کو ملکی تاریخ کا مہنگا ترین انتخاب ہوگا

انتخابات2018: بیان حلفی میں امیدواروں کو کیا بتانا ہوگا؟ | urduhumnews.wpengine.com

اسلام آباد: پاکستان میں 25 جولائی 2018 کو منعقد ہونے والے عام انتخابات ملکی تاریخ کے مہنگے ترین انتخابات ہوں گے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے محتاط اندازہ ظاہر کیا ہے کہ انتخابی اخراجات 21 ارب روپے سے زائد کے ہوں گے۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان کے دستیاب اعداد و شمار کے مطابق 2018 کے انتخابی اخراجات 2013 کے انتخابی اخراجات سے تین گنا زائد ہوں گے۔

ہم نیوز کو موصول اعداد و شمار کے مطابق 2013 کے عام انتخابات پر چار ارب 73 کروڑ نو لاکھ 47 ہزار 802 روپے کے اخراجات آئے تھے۔

2008 کے عام انتخابات پر ایک ارب 84 کروڑ 97 لاکھ 16 ہزار 560 روپے قوم کے خرچ ہوئے تھے۔

2002 میں عام انتخابات پر ملک کے ایک ارب 43 کروڑ 39 لاکھ 39 ہزار 773 روپے  کا خرچ آیا تھا۔

1970 کے انتخابات جو ملک میں ’فی آدمی فی ووٹ‘ کی بنیاد پر پہلی مرتبہ منعقد ہوئے تھے، پر چار کروڑ 98 لاکھ روپے سے زائد کے اخراجات آئے تھے۔

ہم نیوز کے علم میں یہ بات بھی آئی ہے کہ الیکشن کمیشن نے آئندہ عام انتخابات میں ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسرز( ڈی آر اوز) اور ریٹرننگ آفیسرز( آر اوز) کو غیرمعمولی اختیارات دینے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق عام انتخابات میں امن و امان برقراررکھنے کے لیے ڈی آر اوز اور آر اوز کو یہ اختیار دیا ہے کہ وہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے والے امیدوارکو نااہل قرار دے سکیں گے۔

الیکشن کمیشن نے اختیارات کو ضابطہ اخلاق کا حصہ بنا دیا ہے۔ اس کے تحت ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر تین سال قید یا ایک لاکھ روپے تک جرمانہ عائد کیا جاسکتا ہے۔

مانیٹرنگ ٹیموں کے افسران کو موقع پر 50 ہزار روپے تک جرمانہ کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔ سیاسی جماعتوں کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ کسی بھی انتخابی حلقہ میں صرف ایک جلسہ کرسکیں گی۔

عام انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن کو ہائی کورٹ کے مساوی توہین الیکشن کمیشن کے اختیارات دیے گئے ہیں۔ اس کے تحت توہین الیکشن کمیشن پر اتنی سزا دی جاسکے گی جتنی ہائی کورٹ دے سکتی ہے۔

الیکشن کمیشن نے واضح کیا ہے کہ ہدایات پر عملدرآمد نہ کرنے والا توہین الیکشن کمیشن کا مرتکب گردانا جائے گا۔


متعلقہ خبریں