اسلام آباد: فاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللّٰہ نے کہا ہے کہ ہم نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے احتجاج ریڈ زون سے باہر کرنے کی درخواست کی ہے۔
سپریم کورٹ کے باہر احتجاج نہ کریں، حکومتی وزرا، احتجاج اعلان کے مطابق ہو گا، فضل الرحمان
انہوں نے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کے ہمراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی ہے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا اندیشہ ہے یہ پی ڈی ایم احتجاج ریڈ زون یا شاہراہ دستور پر ہوتا ہے تو اسے کنٹرول کرنا کافی مشکل ہوگا، لوگ بڑی تعداد میں احتجاج میں آنا چاہتے ہیں، لوگوں کو غم و غصہ ہے، جس طرح چیف جسٹس اور 3 رکنی بینچ فیصلے کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا ہم نے درخواست کی ہے وہ اپنا احتجاج ریڈ زون سے باہر کریں، فضل الرحمان نے مشاورت کے لیے وقت مانگا ہے، ان سے 10 بجے دوبارہ ملاقات ہوگی۔
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہ عمران خان کہتا ہے میری گرفتاری کے بعد جو کچھ ہوا اس کے بارے میں پتہ نہیں، حالانکہ ملک میں جو دہشت گردی ہوئی وہ منصوبہ بندی سے کروائی گئی، دہشت گردوں نے شہدا کی یادگاروں کو آگ لگائی ہے، لوگوں کو جلاؤ گھیراؤ کی کارروائیوں کے لیے باقاعدہ اہداف دیے گئے تھے، لوگوں کو پیٹرول بم بنانے کی تربیت دی گئی۔
مہنگے ترین ممالک کی فہرست میں پاکستان سری لنکا سے بھی آگے
انہوں نے چیئرمین پی ٹی آئی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ملک میں جو دہشت گردی ہوئی ہے وہ اس فتنے نے کروائی ہے، ملک بھر میں منصوبہ بندی کے تحت جلاؤ گھیراؤ کیا گیا، ہم کہتے رہے ہیں کہ یہ ایک فتنہ ہے اس کا ادراک نہ کیا گیا تو یہ ملک کو کسی حادثے سے دوچار کردے گا اور اب اس فتنے کو موقع ملا تو اس نے ملک و قوم کو حادثے سے دوچار کیا ہے، ملک اور قوم کیلئے بہتر ہوا کہ اس شخص کی شناخت ہوگئی۔
ن لیگ کے مرکزی رہنما نے کہا ایم ایم عالم کا جہاز ہندوستان کیلئے ہزیمت اور ہمارے لئے فخر کا باعث تھا، ایم ایم عالم کے جہاز کو آگ لگانے کا جواز بنتا ہے؟ شرپسند افراد نے شہدا کی یادگار کو آگ لگائی۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ہمیں تو اس شخص کا ادراک تھا لیکن کچھ لوگ اس بات کو اس سچائی کے ساتھ نہیں سمجھ رہے تھے جو ان تین دنوں میں سامنے آئی ہیں، شرپسند عناصر کی شناخت کی جارہی ہے جہاں جہاں انہوں نے آگ لگائی ہے ثبوتوں کے ساتھ عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا جو کچھ کیا ہے اس کا حل یہی ہے کہ اس جماعت کو کالعدم بنا دیا جائے۔
وفاقی وزیر داخلہ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا عمران خان نے اعتراف کیا ہے کہ رقم پاکستان آگئی تھی، 60 ارب سپریم کورٹ کے نہیں پراپرٹی ٹائیکون کے اکاؤنٹ میں آئے جب کہ 60 ارب حکومت پاکستان کے اکاؤنٹ میں آنے چاہیے تھے، جوٹرسٹ بنایا گیا اس میں عمران خان اور ان کی اہلیہ ہی ٹرسٹی ہیں، عمران خان تلاشی دینا چاہتے ہیں اور نہ ہی گرفتاری۔
پی ٹی آئی رہنما فردوس شمیم نقوی گرفتار
رانا ثنا اللہ نے کہا عوام اپنے ووٹ سے اس شخص کو مائنس کریں گے اور ساتھ ہی خبردار کیا کہ اگر ووٹ کی طاقت سے اس فتنے کو مائنس نہ کیا تو یہ ملک کو کسی حادثے سے دو چارکرے گا۔
انہوں نے کہا لوگوں میں غم وغصہ ہے پرامن احتجاج ریڈ زون سے منتقل ہونا چاہئے، ہمیں اندیشہ ہے احتجاج ریڈ زون میں ہوگا تو کنٹرول کرنا کافی مشکل ہوگا، اس حوالے سے میں نے وزیراعظم شہباز شریف سے بات کی ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ نے امید ظاہر کی کہ مولانا فضل الرحمان ہماری درخواست کو پذیرائی بخشیں گے، کسی شہر میں عوام باہر نہیں آئے، صر ف وہی چند سو لوگ باہر نکلے، مبینہ آڈیو لیکس میں پی ٹی آئی کا چہرہ بے نقاب ہو چکا ہے۔
آرمی تنصیبات پر مزید حملوں کو برداشت نہیں کیا جائیگا ،آرمی چیف
ن لیگ کے مرکزی رہنما رانا ثنااللہ نے الزام عائد کیا کہ ان کو پچھلے 8 ماہ سے یہ ٹریننگ دی گئی کہ آپ نے فلاں جگہ جانا ہے اور آگ لگانی ہے، ان جتھوں کو شناخت کر کے گرفتار کیا جائے گا۔