سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ عدالت کسی بھی شخص کو پیش ہونے کیلئے نقل و حمل فراہم نہیں کرتی، عمران خان کو عدالت کے سامنے پیش کرنے کیلئے مرسیڈیز کا انتظام اسلام آباد پولیس نے کیا تھا، سپریم کورٹ نے نہیں۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کے ٹویٹ پر سپریم کورٹ نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ گیارہ مئی کو عمران خان کی پیشی کے دوران اسلام آباد پولیس نے عدالت کی ہدایت کی تعمیل کرتے ہوئے عمران خان کو لے جانے کے لیے گاڑی کا انتظام کیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ سماعت کے دوران عمران خان کو ساڑے 4 بجے عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کی تھی لیکن عمران خان کو تاخیر سے سوا 6 بجے عدالت میں پیش کیا گیا۔
مرسڈیز بینز کی خودکار ڈرائیونگ والی نئی ایس کلاس لگژری کار متعارف
اسلام آباد پولیس نے اطلاع دی کہ عمران خان کی محفوظ منتقلی سوا چھ بجے تک ہو سکتی ہے۔واضح کیا جاتا ہے کہ سپریم کورٹ کسی بھی فرد کو پیشی کیلئے سواری فراہم نہیں کرتی۔
یاد رہے کہ احسن اقبال نے 20 مئی کو پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو سرکاری مرسیڈیز سٹاف کار فراہم کرنے کے حوالے سے ٹویٹ کیا تھا۔