وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے قومی خفیہ راز افشاں کرنے کے الزام پر چیئرمین پی ٹی آئی کو طلب کر لیا۔
ایف آئی اے کی جانب سے سابق وزیر اعظم کو جے آئی ٹی کے سامنے 25 جولائی کو پیش ہونے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی سائفر کے معاملے پر مطلوبہ دستاویزات ساتھ لے کر آئیں۔
نوٹس کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کو سائفر کی تحقیقات کیلئے ایف آئی اے ہیڈ کوارٹر میں طلب کیا گیا ہے، سابق وزیر اعظم کی جانب سے پیش نہ ہونے کی صورت میں قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔
خیال رہے کہ سابق وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان نے سائفر سے متعلق 164 کے تحت مجسٹریٹ کے سامنے اعترافی بیان ریکارڈ کرا دیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اعظم خان نے چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف بیان ریکارڈ کراتے ہوئے سائفر کو ایک سوچی سمجھی سازش قرار دیا ہے۔
اعظم خان کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ سائفر کو غلط رنگ دے کر عوام کا بیانیہ بدل دوں گا۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے مجھ سے سائفر 9 مارچ کو لے لیا اور بعد میں گم کردیا۔
اعظم خان نے کہا کہ سائفر ڈرامہ کے ذریعے عوام میں ملکی سلامتی اداروں کے خلاف نفرت کا بیج بویا گیا ، منع کرنے کے باوجود ایک سیکرٹ مراسلے کو عوام میں ذاتی مفاد کے لیے لہرایا ، سائفر ڈرامہ صرف اور صرف اپنی حکومت بچانے کے لیے رچایا گیا۔
ذرائع کے مطابق اعظم خان نے کہا کہ سائفر کے معاملے پر کابینہ کے تمام ارکان کو ملوث کیا گیا اور سب کو بتایا گیا کہ سائفر کو کیسے استعمال کیا جاسکتا ہے ، سائفر کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ، سائفر کو صرف سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا گیا، یہ ڈرامہ پری پلان بنایا گیا تھا۔