سعودی سپریم کورٹ نے حرم کرین کیس 2015 کا حتمی فیصلہ سنا دیا


سعودی سپریم کورٹ کی جانب سے 2015 میں مسجد الحرام کے صحن میں پیش آنے والے کرین حادثے سے متعلق جاری کیس کا حتمی فیصلہ سناتے ہوئے انجینیئرز کو حادثے کا ذمہ دار قرار دے دیا۔

سعودی میڈیا کے مطابق سپریم کورٹ کی طرف سے 8 انجینئرز کو حادثے کا ذمے دار قرار دیا گیا ہے۔ سعودی سپریم کورٹ نے 8 انجینئرز اور شعبوں کے سربراہ کو 3 ،3 سال قید و جرمانے کی سزا سنائی ہے۔

رپورٹس کے مطابق بِن لادن گروپ پر بھی 20 ملین ریال جرمانہ عائد کیا گیا ہے جبکہ 3 انجینئرز اور انچارج کو الزامات سے بری کردیا گیا ہے۔

حرم کرین کیس کا فیصلہ جاری، بن لادن کمپنی پر 20 ملین ریال کا جرمانہ

سپریم کورٹ نے مکہ مکرمہ اپیل کورٹ کے فیصلے کی توثیق کرتے ہوئے کہا کہ بِن لادن گروپ نے سلامتی ضوابط اور زیرِ تعمیر مقامات کیلئے حفاظتی تدابیر کی پابندی نہیں کی۔

خیال رہے کہ 11 ستمبر 2015 کو بن لادن گروپ کی کرین مسجد الحرام کے صحن میں آندھی سے گر گئی تھی۔ اس حادثے کے نتیجے میں 110 افراد جاں بحق اور 209 افراد زخمی ہوئے تھے۔


متعلقہ خبریں