پاکستان تحریک انصاف کے رہنما و سابق وزیر علی محمد نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے انوار الحق کاکڑ کے بطور نگران وزیراعظم نامزدگی کو ویلیکم کیا ہے۔
ہم نیوز کے پروگرام” ہم دیکھیں گے منصور علی خان کیساتھ” میں علی محمد خان نے کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی مرضی سے باہر نہیں آ سکتے، پی ڈی ایم حکومت نے چیئرمین پی ٹی آئی پر 200کیسز بنائے۔
فواد چوہدری کی اہلیہ حبا فواد کی نگران وزیراعظم سے ملاقات
انہوں نے کہا کہ نگران وزیراعظم کا کام الیکشن کرانا ہے ، نگران وزیراعظم پکڑ دھکڑبندکریں یہ ان کے اختیار میں ہے، ہم دیکھیں گے کہ یہ نگران حکومت کس طرف جا رہی ہے ، نگران وزیراعظم آفس کو کس طرح چلاتے ہیں یہ دیکھنا ہو گا، آج نئے وزیراعظم نے اپنا پہلا دن آفس میں گزارا ہے ، پہلے ہی دن سے ہم انہیں کچھ نہیں کہیں گے۔
ہمیں ماضی کی غلطیوں کو درست کرنا ہو گا ، ملک کو آئین کے مطابق چلائیں، آئین کہتا ہے الیکشن کرائے جائیں، ہم نے سپریم کورٹ کے ہر فیصلے کو مانا ہے۔
نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے احد چیمہ کو دوبارہ ایڈوائزر رکھ لیا ہے، عامر الیاس رانا
انہوں کا کہنا تھا کہ بینظیر بھٹو قوم کی بیٹی تھیں اس کے ساتھ جو ہوا وہ بھی ایک سانحہ تھا ، حسان نیازی ایک محب وطن ہیں،اس سے غلطی بھی ہو سکتی ہے، حسان نیازی سے غلطی ہوئی ہے وہ اپنا کیس لڑیں گے، 9مئی کو صرف احتجاج کی کال تھی، 9مئی کو پرتشدد احتجاج کرنے والوں کو سزا ملنی چاہئے، 9مئی واقعے پر پوری پی ٹی آئی کو سزا نہیں ملنی چاہیے ، پی ٹی آئی نے ہمیشہ امن کی سیاست کی ہے۔
ہمارے دفاع کے ادارے بہت اہم ہیں ، کسی نے 9مئی کو ایسا کچھ کرنے کا نہیں کہا، کبھی کبھی امتحان بھی اچھے اور برے میں پہچان کراتا ہے، کل ہمارے ووٹرز حکومتی جبر کے باوجود نکلے اور پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے، چیئرمین پی ٹی آئی لوگوں پرحد سے زیادہ اعتماد کرتے ہیں جو ان کی بڑی غلطی ہے۔
پی ٹی آئی کو ایک اور بڑا دھچکا 2 اہم رہنما بھی ساتھ چھوڑ گئے
انہوں نے کہا ہے کہ حنا پرویز بٹ کے ساتھ جو ہوا ہے اس کی مذمت کرتے ہیں، ایسا کسی کے ساتھ نہیں ہونا چاہیے ۔
ایک سوال کے جواب میں علی محمد خان نے کہا کہ صمصام بخاری ایک اچھےانسان ہیں، وہ مشکل وقت میں چھوڑ گئے اس پر تو میں کچھ نہیں کہوں گا لیکن مجھے ایک چیز کا دکھ رہے گا وہ یہ کہ منزہ صاحبہ” گئی ہیں ان کا مجھے دکھ ہے۔