غذائی عادات و طرز زندگی میں تبدیلیاں اور آلودگی جوان افراد میں کینسر پھیلانے کا سبب قرار

کینسر

سنگاپور: 1990 کے بعد گزری تین دہائیوں کے دوران 50 سال سے کم عمر افراد میں کینسر کا پھیلاؤ نمایاں حد تک بڑھ گیا ہے جس کی ممکنہ وجوہات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی ہیں۔

وٹامن کے کی کمی سے پھیپھڑوں کے امراض زیادہ پیدا ہوسکتے ہیں، طبی تحقیق

نیشنل یونیورسٹی آف سنگاپور کے ماہرین کی جانب سے اس ضمن میں کی جانے والی طبی تحقیق کی تازہ رپورٹ JAMA Network Open میں شائع ہوئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ غذائی عادات میں تبدیلی، طرز زندگی میں پیدا کی جانے والی تبدیلیاں، نیند کی عادات، موٹاپے میں اضافہ اور فضائی آلودگی جیسے عناصر ممکنہ طور پر اس کا بنیادی سبب ہیں۔

ماہرین نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ کینسر کے شکار جوان افراد میں مرض کی شدت بڑھنے کا انداز معمر افراد میں اسی قسم کے کینسر سے یکسر مختلف ہوتا ہے اور یہی فرق علاج کے طریقہ کار پر بھی اثر انداز ہوتا ہے۔

تحقیقی رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ کینسر کا خطرہ بڑھانے والا سب سے اہم عنصر ابھی بھی عمر ہے لیکن چند دیگر عناصر ایسے ہیں جن کی وجہ سے جوان افراد میں بھی کینسر تیزی سے پھیل رہا ہے۔

واضح رہے کہ 2022 میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ کینسر کے اسکریننگ پروگرامز بڑھنے سے جوان افراد میں اس مرض کی تشخیص کی شرح بھی بڑھی ہے۔

رپورٹ کے مطابق امریکہ میں 2010 سے 2019 کے درمیانی عرصے میں کینسر سے متاثر ہونے والے 50 سال سے کم عمر افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی تو ماہرین کو معلوم ہوا کہ کینسر سے متاثرہ جوانوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔

مچھر کچھ افراد کو دوسروں کی نسبت زیادہ کیوں کاٹتا ہے؟ طبی تحقیق میں حیرت انگیز انکشاف

ماہرین کے مطابق معدے اور اس سے منسلک اعضا سے جڑے کینسر کی اقسام جوان افراد میں سب سے زیادہ تیزی سے پھیل رہی ہے، آنتوں کا کینسر جوان افراد میں سب سے زیادہ عام ہے جب کہ لبلبے سے جڑے دیگر اعضا کے کینسر کی شرح میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

اعداد و شمار کے تحت تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ 39 سے 39 سال کی عمر کے افراد میں بھی کینسر تیزی سے پھیل رہا ہے۔

رپورٹ کے تحت کینسر کی ویسے تو تمام ہی اقسام تیزی سے پھیل رہی ہیں لیکن جوانوں میں معدے اور اس سے منسلک اعضا کے کینسر کے کیسز سب سے زیادہ عام ہیں۔

واضح رہے کہ ماضی میں کینسر کے حوالے سے شائع ہونے والی تحقیقی رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ الٹرا پراسیس غذاؤں کا زیادہ استعمال ممکنہ طور پر کینسر کا خطرہ بڑھاتا ہے جب کہ نئی تحقیق کے نتائج سے بھی اسی قسم کا عندیہ ملتا ہے۔

یاد رہے کہ الٹرا پراسیس غذاؤں میں ڈبل روٹی، فاسٹ فوڈز، مٹھائیاں، ٹافیاں، کیک، نمکین اشیا، بریک فاسٹ سیریلز، چکن اور فش نگٹس، انسٹنٹ نوڈلز، میٹھے مشروبات اور سوڈا وغیرہ شامل ہیں۔

کینسر سے بچنے کیلئے روزآنہ 3 منٹ نکالیں، گھریلو کام کریں، طبی تحقیق

ماہرین نے شائع ہونے والی رپورٹ میں یہ مؤقف بھی اختیار کیا ہے کہ عین ممکن ہے کہ متعدد افراد میں کینسر کی تشخیص ہی نہ ہوتی ہو تو فی الوقت حتمی طور پر یہ کہنا درست نہیں ہو گا کہ نتائج ٹھوس اور حتمی ہیں، اس حوالے سے مزید تحقیقی کام کی ضرورت ہے۔


متعلقہ خبریں