26 ماہ کی مسلسل کھدائی کے بعد تھر میں کوئلہ نکل آیا


اسلام آباد: 26 ماہ کی مسلسل کھدائی کے بعد تھر کول بلاک ٹو میں کوئلے تک رسائی حاصل کرلی گئی ہے، تھر میں نکلنے والے کوئلے سے اسی سال بجلی کی پیداوار شروع  ہو جائے گی۔

سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی کے مطابق 140 میٹر کھدائی کے بعد کوئلے کی پہلی تہہ ظاہر ہوئی، اینگرو کول کے چیف آفیسر شمس الدین شیخ نے کہا ہے کہ 26 مہینے کھدائی کے بعد ہمیں پہلی کامیابی حاصل ہوئی ہے، ان کا کہنا تھا کہ آج پاکستان کے 25 سال کے خواب کی تکمیل ہوگئی ہے، تھر میں لگایا گیا پاور پلانٹ بھی مکمل ہونے کے قریب ہے اور تھر میں نکلنے والے کوئلے سے اسی سال بجلی بنانا شروع  کر دیں گے۔

پاکستان کے ممتاز سائنسدان ڈاکٹر ثمر مبارک نے کہا ہے کہ تھر کا کوئلہ پاکستان کی معیشت کی ضرورت ہے اور اس  سے پاکستان کی بجلی میں بھی اضافہ ہو گا، انہوں نے کہا کہ زیادہ مائننگ وجہ سے پانی نکلنے کا خدشہ ہے جس کی وجہ سے مشکلات میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

پیپلزپارٹی کے رہنما تاج حیدر نے کہا کہ تھرکے کوئلے سے ایک ارب ڈالر کی بچت ہوگی، تھر کا کوئلہ ہمارا اپنا ایندھن ہے جس سے بجلی کے بحران پر بھی قابو پایا جا سکتا ہے اور بہت جلد پاکستان ایندھن برآمد کرنے والا ملک بن جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ کوئلے پر چلنے والے پاور پلانٹس کو اب تھر سے سپلائی ہوسکے گی کیونکہ تھر سے سالانہ 60 لاکھ  ٹن کوئلے کی پیداوار ہو گی جبکہ کوئلے کی کان  سے نکلنے والے نمکین پانی کو ہم زراعت میں استعمال کرسکتے ہیں جو زراعت کے لیے بہت مفید ہے۔

تھر کول منصوبے کا افتتاح جنوری 2014 میں وزیراعظم  نواز شریف نے کیا تھا۔


متعلقہ خبریں