اسرائیل کی وحشیانہ بمباری سے غزہ میں انسانی بحران شدت اختیار کر گیا، اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والوں کی تعداد 2800 سے زائد ہو گئی ، تباہ شدہ عمارتوں میں ہزاروں فلسطینی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔
اسرائیل نے مزید 21 اسپتال خالی کرنے کا الٹی میٹم دیا ہے، صیہونی بحریہ نے بھی غزہ پر میزائل برسا دیئے ،اسرائیل نے حماس کے انٹیلی جنس چیف کو بھی شہید کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
حماس نے دعویٰ کیا ہے کہ ایک گھنٹے کے دوران انھوں نے اسرائیل کے شہر تل ابیب اور مقبوضہ بیت المقدس میں میزائلوں کے نئے حملے کیے ہیں جبکہ شمالی سرحد پر حزب اللہ نے کارروائیوں میں کیمروں اور سنسرز سے آراستہ ایک ٹاور کو نشانہ بنایا، اس کے علاوہ صیہونی فوج کا ایک ٹینک تباہ اور صیہونی افسر مارا گیا جس کی تصویر بھی حزب اللہ نے سوشل میڈیا ’ایکس‘ پر جاری کر دیا ہے۔
پاکستان کا غزہ کیلئے امدادی سامان بھجوانے کا فیصلہ
دوسری جانب اسرائیلی جارحیت کی وجہ سے 10 لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہوگئے ہیں جبکہ غزہ میں پانی اور خوراک بھی ختم ہو گئی ہے ، بھوک و افلاس کے باعث محصور فلسطینیوں کے مرنے کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔
ادھر اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ انسانی زندگی کا تصور ختم ہو رہا ہے ، جنوبی غزہ کی جانب لاکھوں لوگوں کا انخلاء بہت بڑے انسانی بحران کا سبب بن سکتا ہے۔ غزہ اور مصر کے درمیان انخلاء کے لیے صرف رفاہ کی کراسنگ ہے، جسے پار کرنے کے لیے فلسطینیوں کو خصوصی اجازت نامہ چاہیے۔