پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق چیف سلیکٹرمحمد وسیم نے کہا ہےکہ جس طرح کی قومی ٹیم کرکٹ کھیل رہی ہے، اس صورت میں ٹیم کا آگےجانا مشکل لگ رہا ہے۔
ہم نیوز کے پروگرام” جہاں کرکٹ وہاں ہم” میں گفتگو کرتے ہوئے محمد وسیم نے کہا ہےکہ ابھی گیم ختم نہیں ہوا اگر مگر کیساتھ ہمارے پاس چانسسز ہیں ہم سیمی فائنل اور فائنل کھیل سکتے ہیں لیکن جیسی کرکٹ ہم کھیل رہے ہیں اگرپلیئرزاپنی غلطیاں ٹھیک نہیں کریں گے۔
انہیں ایک دوسرے کیساتھ ڈسکس نہیں کریں گے تو اُس وقت تک مشکل ہے کہ ہم اگلا کوئی میچ بھی جیت سکیں۔
افغانستان سے شکست کے بعد پاکستانی ٹیم کیلئے نئی مشکل کھڑی ہو گئی
انہوں نے کہا ہےاگر کھلاڑی 400 کی پیچ پر 280 اور 350 والی پر 250 سکور کریں گے، اسی طرح بالنگ میں بھی کوئی پلان لےکرنہیں جائیں گے تو وکٹیں کیسے نکالیں گے یاحریف ٹیم پر دبائو بڑھا کر کیسے جیت سکیں ہیں۔
اس کیلئے ٹیم کے ہر کھلاڑی کو اپنی غلطیوں سےسیکھنا ہو گا، ہر کوئی جب تک میں سے باہر نہیں نکلے گا تورزلٹ ایسا ہی آئے گا۔
افغانستان سے شکست، پاکستان کی پوائنٹس ٹیبل پر پانچویں پوزیشن برقرار
سابق چیف سلیکٹر کا کہنا تھا کہ اب تک ٹیم نے جو غلطیاں ہیں وہ سب مل کر بیٹھیں اور ہر کوئی اپنی اپنی غلطی تسلیم کرے، سب اس پر اتفاق کریں کہ ابھی تک جو کیا وہ بہت غلط کیا ہمیں اسے تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔
جب پلیئرز ٹیم فرسٹ کیلئے سوچیں گے تو پھر آپ میچز جیتنا شروع ہو جائیں گےاور وکٹیں بھی نکالنا آسان ہو جائیں گے۔
افغانستان کی ٹیم جیت کی حق دار تھی، شاہد آفریدی
اگرکھلاڑی اپنا پہلے اور ٹیم بعد کی سوچ کو لے کر آگے چلے گا تو پھرجیتنا تو دور کی بات ہے،مجھے بہت مسائل نظر آرہے ہیں۔